This scene😭😭😭
راحیل آفتاب کو کسی نے ٹھندی رات سے چلچلاتی دھوپ میں لا پھینکا اتنا شدت سے حقیقت کا آئینہ اُسکے سامنے اکھڑا ہوا وہ خود کا عکس اُس میں دیکھنے کی ہمت نہ کرسکا ابھی تو اسے اور پستی میں گرنا تھا بہت گہرائی میں جہاں سے نکلنا نہ ممکن لگتا ہے....
"میں بد کردار ہو نہ تمہارا کردار بہت بلند ہے تو کیوں میرے ساتھ ہو نکل جاؤ دفع ہوجاؤ"
راحیل کا غصے سے بُرا حال تھا اُسکے بس میں ہوتا تو دنیا کو آگ لگا دیتا جو حقیقت کا آئینہ طیات نے اسے دکھایا تھا اس سے برداشت نہیں ہو رہا تھا اُس وقت جو چیز اور ایک اور گناہ اُسکے بس میں تھا جو وہ کر گزرا...
"میں راحیل آفتاب اپنے پورے ہوش و حواس میں طیات حیدر تمہیں....."
"خدارا یہ مت کرے راحیل ایک اور گناہ مت کرے..."
طیات کو اپنا گھر نہیں اُجڑنا تھا اُس نے راحیل کے پیر پکڑ لیے راحیل نے جھٹکے سے اُسے خود سے الگ کرا.....
"طلاق دیتا ہو...."
”راحیل تمہیں خُدا کا واسطہ ہے رُک جاؤ...."
طیات نے اُسکے آگے ہاتھ جوڑ دیے....
”طلاق دیتا ہو....
طلاق دیتا ہو....”
راحیل نامی باب بند ہوگیا مکمل دروازہ بھی ہمیشہ کے لیے بند ہوگیا وہ بے آسرا ہوگئی تھی دُنیا ختم ہوگئی اُسکی.....
راحیل بھی اپنی بربادی کا سامان کرکے ایک طرف بیٹھ گیا....
Bạn đang đọc truyện trên: Truyen247.Pro