Sneakpeak
#Sneakpeak of Upcoming episode
#میدان_حشر
"ابوبکر میں ہاتھ جوڑتا ہو تیرے آگے مُجھے جانے دے وُہ صرف میری ہے طیات صرف میری ہے میں اُسے کسی اور کا ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتا"
راحیل ماہی بے آب کی طرح تڑپتے ہوئے بولا....
"میں نہیں جی پاؤں گا.....وُہ صرف میری ہے صرف اور صرف میری..."
وُہ انگشت شہادت سے اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا....
"ہوش کرو راحیل وُہ اب کسی اور کی بیوی ہے وُہ تمہاری نہیں ہے اب..."
شش.....راحیل نے اُسے انگشت بہ لب ہونے کا اشارہ کیا....
"جھوٹ ہو ہی نہیں سکتا وُہ کہتی تھی وہ مُجھ سے عشق کرتی ہے وُہ بھلا کسی اور سے شادی کیسے کرسکتی ہے نہیں تو جھوٹ بول رہا ہے ..تو جھوٹ بول رہا ہے..."
راحیل ایک ایک قدم اٹھاتا پیچھے ہٹتا گیا اسکے چہرے پر وحشت تھی آنکھوں میں خوف کی تحریر تھی۔ وہ جیسے اپنے حال سے فرار چاہ رہا تھا۔۔ پیچھے ہٹتے ہٹتے اسکی پشت گاڑی سے جالگی اسنے یکدم پلٹ کر گاڑی کی ونڈ اسکرین پر پوری قوت سے مکا رسید کیا۔ صاف شفاف شیشے پر کئی دراڑیں آگئی ابوبکر کی اُسکی جانب پیٹھ تھی پھر ایک زوردار آواز پر اُس نے پلٹ کر دیکھا تو راحیل دوبارہ اپنا ہاتھ شیشے پر مار چُکا تھا...
کانچ کے ٹکڑے کرچی کرچی ہوکر فرنٹ سیٹ پر بکھر گئے۔۔ راحیل کے ہاتھ سے گرم گرم خون کی دھاریں بہہ چلی تھیں۔۔ یہ خود اذیتی کی حد تھی۔
"راحیل..."
ابوبکر چیخا...
ایک جست میں وہ اُس تک پہنچ گیا...
"مُجھے جانے دے میں جانتا ہوں وہ ایسا نہیں کرسکتی وُہ اپنی محبت سے بے وفائی نہیں کرسکتی..."
راحیل اُسکے سامنے ہاتھ جوڑتے ہوئے پیروں میں گر گیا....
ابوبکر نے ترحم آمیز نظروں سے اپنے ماں جائے کو دیکھا مکافات عمل کی شروعات ہوچکی تھی جو شخص بندوق کی نوک پر اُسی سے طیات کو چھین لے گیا تھا آج اُسی کے قدموں میں پڑا تھا....
Bạn đang đọc truyện trên: Truyen247.Pro