#Sneakpeak
#Sneakpeak of upcoming episode
#میدان_حشر
"دیہان کہاں رہتا ہے تمہارا کوئی کام تو صحیح سے کرلیا کرو"
راحیل اُسکے ہاتھ پر تازہ تازہ اُبھرے آبلے پر مرہم لگاتے ہوئے اُسے ڈانٹ رہا تھا....
طیات کی نظریں نہیں اُٹھ رہی تھی اُسکی طرف کُچھ دیر پہلے کی گئی حرکت سے اُسکے چہرے پر حیا کے رنگ بکھرے ہوئے تھے....
"اب ٹھیک ہے"
طیات دھیمی مسکراہٹ ہونٹوں پے سجائے اُسکی طرف دیکھے بغیر بولی تھی...
"سوجاؤ....رات بہت ہوگئی ہے"
راحیل سنجیدہ انداز میں بول کر فرسٹ ایڈ بکس واپس دراز میں رکھنے کھڑا ہوگیا...
طیات نے تکیے پر سر رکھ دیا اور آنکھیں موند لی...
راحیل بھی لائٹ بند کرکے اُسکے برابر آکر لیٹ گیا...
فل سائز بیڈ پر وُہ دونوں ایک دوسرے کی طرف پشت کیے لیٹے تھے...
راحیل اور طیات دونوں نے ایک ساتھ کروٹ لی...
ڈیمر کی ہلکی ہلکی روشنی میں وُہ دونوں ایک دوسرے کا چہرے صاف دیکھ سکتے تھے....دونوں اپنی اپنی جگہ پر لیٹے ایک دوسرے کو دیکھ رہے تھے....
"اب بھی ڈر لگتا ہے..."
اُس کی آنکھیں راحیل کی آنکھوں میں کُچھ ڈھونڈھ رہی تھی راحیل کی بات پر وُہ چونکی تھی...
طیات نے اُسکی بات کا لفظی جواب دینے کے بجائے عملی ثبوت دیتے ہوئے اُسکے کشادہ سینے پر سر رکھ دیا....
راحیل اِس جواب پر مسکرایا تھا دونوں ہاتھوں سے طیات کو اپنی پناہ میں لے لیا...
طیات کے اندر سکون کی ایک لہر دوڑ گئی تھی ہر بیوی کی طرح وُہ بھی اپنے شوہر کی قربت کی خواں تھی....
قربت کے یہ لمحات ایک لمبی مسافت کے بعد میسر ہوئے تھے وُہ ابھی اِن لمحات کو جینا چاہتی تھی....
مگر وُہ یہ نہیں جانتی تھی یہ قُربت کے لمحے اُسے آخری بار میسر ہوئے تھے...
وُہ انجان تھی یہی اُسکے لیے بہتر تھا....
وُہ زندگی نامی محل کے ایک دروازے کی چوکھٹ پر کھڑی تھی....دروازہ بند ہوتا جارہا تھا... مگر وُہ انجان تھی....
راحیل نامی باب بند ہونے جا رہا تھا ایک نئے سفر کا آغاز ہونے جارہا تھا...
مگر وُہ انجان تھی اور یہی اُسکے لیے رحمت تھی خُدا کی......
Bạn đang đọc truyện trên: Truyen247.Pro