Another sneakpeak of Upcoming episodes
#Sneakpeak
#میدان_حشر
قسط نمبر ۳۰ سے اقتباس
"یہ کیا فضول حرکت ہے ہر جگہ میرا تماشا بنوانا ضروری نہیں ہے اپنے بھائیوں کے سامنے تمہارے اور اپنے نام نہاد رشتے کا بھرم رکھنے کی سعی کر رہی ہوں..تمہاری یہ حرکتیں سب بگاڑ رہی ہیں...بخش دو مُجھے "
طیات چیختے ہوئے بولی....
کوشش"
اسنے استہزائیہ ہنسی کیساتھ کہاـ
"تمہاری کوششیں تو مجھے بہت اچھی طرح دکھائی دے رہی ہیں۔ جب سے یہاں آیا ہوں اس ابوبکر کی نظریں بھی دیکھ رہا ہوں میں۔"
" اور تمہیں آدھی رات ہی ملی تھی اپنے دُکھڑے سنانے کے لیے اور وُہ بھی اُس شخص کو...
مُجھے بیوقوف بنانے کی کوشش مت کرنا"
راحیل نے اُسے جھٹکے سے صوفے پر پھینکا اور ارد گرد ہاتھ رکھ کر حصار تنگ کردیا...
تُم اِلزام لگا رہے ہو مُجھ پر"
وُہ صدمے کی حالت میں بولی...
"آنکھوں دیکھی کو الزام نہیں کہتے۔"
وُہ بھی فوراً بولا...
"ایسی کونسی شرمناک حرکت کرتے دیکھ لیا تُم نے مُجھے کیا خیانت کرتے ہوئے دیکھ لیا جو اتنا بڑا بہتان لگا رہے ہو کُچھ تو خوف کرو راحیل تُم نے آج میرے ضبط کی انتہا کو توڑ دیا ہے میں کسی صورت یہ تہمت برداشت نہیں کرونگی۔"
اسنے ہذیانی انداز میں چلاتے ہوۓ اسکے گریبان کو زور زور سے جھٹکے دے ڈالے۔ راحیل کے نشانے پر اب کی بار اُسکی پاکبازی تھی وہ کیونکر سہہ پاتی اس زہر میں بجھے نشتر کو جو اسکی روح تک کو گھائل کیۓ دے رہا تھا۔ اس شخص کے ظلم کی آخر کوئی حد بھی تھی کیا۔ طیات کا دل بلک رہا تھا۔
Bạn đang đọc truyện trên: Truyen247.Pro